عشرہ ٔ اردو کے چوتھے دن اردو کارواں نے کیا کامیاب کل ہند طرحی مشاعرہ کا انعقاد
ممبئی: (پریس ریلیز)اردو کارواں کے عشرۂ اردو کے تحت کل ہند طرحی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس میں مہاراشٹرسمیت ملک کی مختلف ریاستوں سے شعرائےکرام نے حصہ لیا۔ یہ طرحی مشاعرہ اردوکارواں کی جنرل سکریٹری شبانہ خان کے والد کی غزل کے شعر’’ہر شام کوئی امید تو ہے ہر صبح کوئی امکان تو ہے‘‘، پر رکھا گیاتھا۔اس موقع پر شاعرکاتعارف کراتے ہوئے محترمہ شبانہ خان نے کہا کہ وہ اعلیٰ پائے کے شاعر تھے، بدقسمتی سے اتنے اعلی پایےکے شاعر ہونے کے باوجود ان کے حصے میں نام و نمود اور شہرت نہیں آئی لیکن اس کی پرواہ کیے بغیر وہ شعر لکھتے رہے ، غم دوراں ساتھ ساتھ چلتا رہا، کچھ عرصے وہ شعر و شاعری سے بیگانہ بھی ہوئے مگر یہ رکا ہوا شعر و سخن کا دریا جب رواں ہوا تو پھر ان کی زندگی کے آخری لمحے تک کبھی بندنہیں. ہوا، اس موقع پر انہوں نے تمام شعراء کرام کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے مصرعہ طرح پر کلام پیش کر کے شاعر کو خراج عقیدت پیش کی۔اردوکارواں کے صدرفرید احمد خان نے کہا کہ اردو کارواں نے یہ محسوس کیا کہ نوجوان شعراء کو بہت کم پڑھنے کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں، لہذا اردو کارواں ان شعراء کو نہ صرف اسٹیج فراہم کرتا ہے بلکہ ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتا ہے، کیونکہ یہ نوجوان شعراء، نسل نو کی سوچ اور فکر کی رہنمائی کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ مصرع طرح پر قریب پندرہ سے بیس. شعراء نےاپنی غزلیں پیش کیں۔
مشاعرے کی نظامت کررہے نائب صدراردوکارواں شعیب ابجی نے کہا کہ مشاعرہ اردو زبان و ادب کا بہت اہم حصہ ہے ۔اردو کارواں کی روایت رہی ہے کہ وہ اردو زبان کے تمام اصناف پر مبنی ادبی نشستیں اور مقابلے منعقد کرتا آر ہا ہے اور یہ مشاعرہ اس لیے بھی بہت اہم ہے کہ یہ مصرع طرح پر مبنی ہے اور اس کوشش پر شعراء کی بہت بڑی تعداد نے لبیک کہا۔اردوکارواں کے خازن اورمشہورادیب وشاعروناظم مشاعرہ محسن ساحل نے کہا کہ آن لائن مشاعرے میں شعراء کی اتنی بڑی تعداد کاشریک ہونافخر وانبساط کا باعث ہے، ساتھ ہی نوجوان شاعروں کی بڑی تعداد میں شرکت کرنااوردلچسپی لینا خوش آئند بات ہے۔
کشمیر یونیورسٹی شعبۂ اردو کے صدرپروفیسرعرفان عارف نے اپنا کلام پیش کرتے ہوئے اردو کارواں کی اردو خدمات کا اعتراف کیا۔سدھارتھ شانڈیلیا نے اردو کارواں کی کوششوں کو سراہا اور اپنے بہترین کلام سے نوازا۔ اس مشاعرے میں کل ہند سطح کے شعراء نے بھی حصہ لیا۔ جن میں عرفان عارف کشمیر،زبیر بسوانی لکھنؤ،اوشا بھدوریا بھو پال،سدھارتھ شانڈیلیا مظفر نگر،طلعت سروہا سہارنپور،سلطان اظہر مراداباد،معین احمد دہلوی،ڈاکٹر مصطفی خان خیری،عمران راشد مالیگاؤں،فہیم کوثر و عمران فارس جلگاؤں،ممبئی سے تبسم ناڈکر،راغب ارشاد،وارث جمال،توصیف کا تب اورشہناز عفت نے مصرع طرح پر کلام پیش کرتے ہوئے اپنا دیگر کلام بھی پیش کیا اور ناظرین سے خوب داد تحسین وصول کی۔ناظمین مشاعرہ اور اراکین اردو کارواں شعیب ابجی اور محسن ساحل نے نہ صرف بہترین نظامت پیش کی بلکہ اپنے عمدہ اور منفرد کلام سے بھی حاضرین کو محظوظ کیا۔ محترمہ ممتاز منور پیر بھائی پونا سمیت اراکین مجلس عاملہ اردو کارواں ممبئی و اورنگ آبادبطورخاص اور بڑی تعداد میں ناظرین شامل تھے۔