عشرۂ اردو اہلیان مہاراشٹر کی اردو زبان سے محبت کا ثبوت ہے :ڈاکٹر عقیل احمد اردوکارواں کے عشرۂ اردو میں کل مہاراشٹر انٹر کالج تقریری مقابلے کاشاندار انعقاد

ممبئی(پریس ریلیز):اردو کارواں کے عشرۂ اردو میں کل مہاراشٹر جونیر کالج، ڈی ایڈ و ڈگری کالج کا تقریری مقابلہ ہوا، جس میں ممبئی، مضافات اور اورنگ آباد کےپچاس سے زائد طلباء و طالبات نے حصہ لیا۔
پروگرام کے آغاز میں اردو کارواں کا تعارف وقار احمد نے پیش کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان کو نئی نسل کے درمیان زندہ رکھنا اردو کارواں کا مرکزی مقصد ہے اور اپنے اس مقصد سے اردو کارواں ایک انچ پیچھے نہیں ہٹا ہے اس کے تمام پروگرام اسکول، کالج و یونیورسٹی کے طلباء کے لیے ہی ہوتے ہیں۔
مقابلے کی غرض و غایت پر روشنی ڈالتے ہوے اردو کارواں کی جنرل سیکرٹری شبانہ خان نے کہا کہ اس مقابلے کے لئےجو عنوانات متعین کئے گئے ہیں، وہ پوری طرح سے طلباء کے مسائل سے تعلق رکھنے والے عنوان ہیں، تاکہ طلباء اپنے ذاتی خیالات و تاثرات کو زیادہ سے زیادہ پیش کر سکیں۔ انھیں خوشی ہے کہ اس مقابلےمیں طلباء کی بہت بڑی تعداد نے حصہ لیا۔
اردوکارواں کے صدرفرید احمد خان نے کہا کہ مقابلے طلباء میں خود اعتمادی تو پیدا کرتے ہی ہیں، ساتھ ہی طلباء میں مطالعے کی قوت کو بھی بڑھاتے ہیں اور انکو عصر حاضر کے مسائل سے بھی آگاہ کرتے ہیں ،خواہ یہ مسائل تعلیمی ہوں، سماجی ہوں یا سیاسی۔


مہمان خصوصی ڈاکٹر عقیل احمد ڈائریکٹر قومی کونسل برائےفروغ اردوزبان دہلی نے کہا کہ اردو کارواں شاخوں کو پانی دینے کے بجائے جڑوں میں پانی پہونچانے کی کوشش کر رہا ہے اور اردو زبان کی بقاء کے لیے اسی اقدام کی ضرورت ہے۔ انھوں نے اردو کارواں کی اس کوشش کواردوکے فروغ کی اہم تحریک اورکارواں کے صدر فرید خان کو مجاہد اردو کے لقب سے نوازا۔انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ لوگ دبستان دہلی اور دبستان لکھنؤ کے نام سے واقف تھے، لیکن مہاراشٹر کی اردو زبان و ادب کی خدمات قابل تحسین ہے اور بہت جلد مہاراشٹربھی ’’دبستان مہاراشٹر‘‘ کے نام سے جانا جائے گا۔آپ نے مزید کہا کہ اہلیان مہاراشٹر کی اردو زبان سے محبت کا ثبوت اردو کارواں کا یہ انتہائی کامیاب پروگرام ہے۔ مہاراشٹر میں اردو زبان کی فروغ و بقاء کا اہم کام ہو رہا ہے،یہی وجہ ہے کہ اردو میڈیم کے طلباء کی بہت بڑی تعداد اردو ذریعہ تعلیم سے وابستہ ہے اورایسے تعلیمی مقابلوں کے ذریعے ہی اردو زبان کی ترقی و بقاء ہے۔
کارواں کے سکریٹری ظفر عباس نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے کہا کہ اردو کارواں نے ہمیشہ ادبی و ثقافتی مقابلوں کو ترجیح دی ہے اور متعلقہ کالجوں نے بڑی تعداد میں اپنے طلباء کے ناموں کا مقابلوں میں اندراج کرایا۔
عرفان سوداگر رکن اردو کارواں اورنگ آباد نے کہا کہ تقریری مقابلوں میں طلباء کی کارکردگی بہت عمدہ رہی، اور اتنی بڑی تعداد میں انکا حصہ لینا پروگرام کی کامیابی کی دلیل ہے۔
اس مقابلے میں انجمن اسلام کی تمام شاخوں ، برہانی کالج، مہاراشٹر کالج، عوامی کالج گوونڈی، عبداللہ پٹیل کالج ممبرا، اسماعیل یوسف کالج، نیشنل کالج میرا روڈ، رئیس ہائی اسکول و جونیر کالج بھیونڈی، سر سید کالج، ڈاکٹر رفیق زکریا کالج ، آر سی ڈی ایڈ کالج امام باڑہ، ڈی ایڈ کالج خلافت کمیٹی بائیکلہ، ڈی ایڈکالج اورنگ آباد و دیگر معروف کالجوں کے طلباء و طالبات نے حصہ لیا، اساتذہ کی بڑی تعداد اور اراکین اردو کارواں شبانہ ونو، نفیسہ شیخ، بن ناصر، راشدہ کوثر، محسن ساحل موجود تھے۔ عمران نعیم اور منور حسین نےاپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ طلباء نے زبان و تلفظ کا خیال رکھا، اس کے علاوہ ان حضرات نے تقریر کے سلسلے میں طلباء کی رہنمائی بھی کی۔آپ دونوں اس پروگرام میں بطور منصف شریک ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ عبد القیوم نعیمی بھی بطور منصف شریک تھے۔رسم شکریہ وقار احمد میڈیا انچارج اردو کارواں نے ادا کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *